بڑھاپے میں کمی لائی جاسکتی ہے / Aging can be reduced


Walking briskly or cycling is not only beneficial
 for health but it also slows down the journey towards old age.
The claim was made in a medical study in the United States.
According to research, light exercise such as brisk walking or brisk
cycling not only improves the body's immune system, sharpens the mind,
helps sleep and is important for muscles.

It also slows down the breakdown of body cells. Research has shown that this habit
 is useful in rebuilding the structure of cells. According to research, these physical activities slow down the process of changes
in the body with age and it is not possible to do so with any kind of medicine.
The researchers said that basic scientific data spots the idea that physical

Activities are necessary to prevent or delay aging and there is no alternative
Another study in the United States found that a small reduction in food intake 
slows down the aging process. Over time, wrinkles begin to appear on the skin of the
 person and the skin that is said to have aged. But if you use foods that reduce
 wrinkles, then aging will come much later. Let's learn about some of these foods.



تیز چہل قدمی یا سائیکل چلانا نہ صرف صحت کے لئے فائدہ مند ہے بلکہ یہ بڑھاپے کی جانب سفر بھی سست کر دیتا ہے۔ یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے ۔تحقیق کے مطابق ہلکی پھلکی ورزش جیسے تیز چہل قدمی یا تیز رفتاری سے سائیکل چلانا نہ صرف جسمانی دفاعی نظام کو بہتر ،ذہن کو تیز، نیند میں مددگار اور مسلز کے لئے اہم ہے بلکہ یہ جسمانی خلیات کی توڑ پھوڑ کو بھی سست کر دیتی ہے ۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یہ عادت خلیات کے اسٹرکچر کو دوبارہ بنانے میں مفید ہے۔
تحقیق کے مطابق یہ جسمانی سرگرمیاں عمر بڑھنے سے جسم میں آنے والی تبدیلیوں کے عمل کو سست کر دیتی ہیں اور ایسا کسی بھی قسم کی ادویات سے کرنا ممکن نہیں ۔محققین کا کہنا تھا کہ بنیادی سائنسی ڈیٹا اس خیال کو سپوٹ کرتاہے کہ جسمانی سرگرمیاں بڑھاپے کی روک تھام یا اسے التواء میں ڈالنے کے لئے ضروری ہیں اور ان کا کوئی اور متبادل نہیں


امریکہ میں ایک اور تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کھانے کی مقدار میں ذرا سی کمی بڑھاپے کی جانب لے جانے والے جسمانی عمل کی رفتار سست کر دیتی ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ انسان کی جلد پر جھریاں پڑنا شروع ہو جاتی ہیں اور وہ ڈھلک جاتی ہے جس پر کہا جاتا ہے کہ بڑھاپا آگیا ہے ۔لیکن اگر ایسی غذائیں استعمال کی جائیں جن سے جھریاں کم ہوں تو پھر بڑھاپا بہت دیر بعد آئے گا۔ آئیے چند ایسی غذاؤں کے بارے میں جانتے ہیں۔
مچھلی
مچھلی میں اومیگا تھری کی بھر پور مقدار موجود ہوتی ہے جس کی وجہ سے انسانی جلد نرم وملائم اور خوبصورتی رہتی ہے۔
ناریل
اگر جلد پر کیل مہاسے ہوں تو ناریل کا وافر استعمال کیا جائے ۔جلد کو دانوں سے نجات دیتا ہے۔ جلد کو تازہ رکھے گا جس سے عمر کم معلوم ہو گی۔
زیتون
زیتون میں اولک ایسڈ پایا جاتا ہے جو اومیگا تھری کو ہضم ہونے میں مدد دیتا ہے ۔زیتون میں یہ خاصیت موجود ہے کہ یہ جسم میں چکنائی کی ضروریات پوری کرتا ہے اور صحت پر خوشگوار اثرات مرتب کرتا ہے۔
چاکلیٹ
سیاہ چاکلیٹ میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جو جلد کو سورج کی تیز روشنی سے محفوظ رکھتے ہیں اور ساتھ ہی بڑھاپے کو آنے سے روکتے ہیں ۔دارک یا سیاہ چاکلیٹ میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈینٹ کی مقدار سبز چائے اور بلیوبیریز سے بھی زیادہ ہے۔
سرخ مرچیں
ان میں وٹامن AاورEکی اچھی خاصی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ جلد کے لئے بہت فائدہ مند ہے ۔اس میں بائیو فلیونائیڈز (Flavonoids) بھی پائے جاتے ہیں جس کی وجہ جلد میں نمی رہتی ہے اور وہ ملائم رہتی ہے۔
ٹماٹر
ٹماٹر کے فوائد کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ دنیا بھر کی کئی کمپنیاں اپنی جلد کی پراڈکٹس بنانے میں ٹماٹر کے اجزاء کا استعمال کرتی ہیں ۔ٹماٹر میں Lycopeneپایا جاتا ہے جو کہ جلد کے علاوہ کینسر کے خلاف بھی اچھا کام کرتاہے۔
ہلدی
ہلدی جلد کے لئے مفید ہے ۔ہلدی میں ایک اینٹی آکسیڈینٹ Curcuminپایا جاتا ہے جو کہ جلد کے لئے مفید بتایا جاتا ہے ۔اس کے استعمال سے جلد نرم و ملائم رہتی ہے اور اس میں جھریاں نہیں پڑتیں۔سائیکل چلانے کی عادت آہستہ آہستہ لوگوں میں سے کم ہوتی جارہی ہے ۔ماہرین نے کہا ہے کہ سائیکل چلانے سے بہتر کوئی ورزش نہیں ۔یہ ورزش بڑھاپے سے بھی دور رکھتی ہے۔ ایک مطالعے میں شوقیہ سائیکل چلانے والوں کا باقاعدہ ورزش نہ کرنے والوں سے موازنہ کیا گیا ہے ۔اس سے انکشاف ہوا ہے کہ سائیکل چلانے کا عمل پٹھوں اور ہڈیوں کو مضبوط رکھتا ہے اور بڑھاپے کے باوجود بھی جسم کی چکنائیوں اور کولیسٹرول کو ایک خاص حد میں رکھنے میں مددگار ہوتاہے۔
مردوں میں سائیکل چلانے کی عادت ان کے خاص ہارمون ٹیسٹو سٹیرون کی مقدار بھی بلند رکھتی ہے ۔ایک اور حیرت انگیز بات یہ بھی سامنے آئی ہے کہ سائیکلنگ کے مثبت اثرات امنیاتی نظام (امیون سسٹم) تک پہنچتے ہیں جو ہمارے جسم میں بیماریوں سے لڑنے والا فطری نظام بھی ہے۔یونیورسٹی آف برمنگھم میں بڑھاپے اور اندرونی سوزش کے انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ پروفیسر جینٹ لارڈ کہتے ہیں کہ سائیکل چلانے سے بہتر کوئی ورزش نہیں۔ پروفیسر لارڈ نے کہا کہ تحقیق بتاتی ہے کہ باقاعدہ ورزش بڑھاپے میں کئی مسائل حل کر سکتی ہے ۔ہم زیادہ عرصے تک زندہ تو رہ رہے ہیں لیکن اس دوران صحت تباہ ہوجاتی ہے اور بیماریوں میں گھر جاتے ہیں ۔باقاعدہ سائیکل چلانے والوں کا بڑھاپا بہت حد تک بیماریوں سے محفوظ رہ سکتا ہے بشر طیکہ وہ اسے جاری رکھیں ۔سائیکل چلانے کا عمل قدرتی طور پر جسم کو کئی امراض سے دور رکھنے میں مدد دیتا ہے

Comments

Popular Posts